گردے کی پتھری کیوں بنتی ہے؟ نارمل گردوں کی کارکردگی کا پیمانہ ۱۲۵ ایم ایل ہوتا ہے۔ آدھا ایک کا اور آدھا دوسرے کا۔ ہمارے ہاں ایسے سیکڑوں کیس ہوتے ہیں جن میں مرض بگڑ جاتا ہے۔سب سے پہلے معلوم کرنا چاہیے کہ پتھری کہاں اور کیسے بنتی ہے۔ اس کی اقسام کتنی اور اس کے مروجہ علاج کیا ہیں اور کون سی احتیاطی تدابیر ہیں جنھیں اختیار کر کے اس سے بچا اور دوبارہ بننے سے کیسے ر وکا جاسکتا ہے؟ ایک قدیم مرض تاریخ سے پتا چلتا ہے کہ سب سے پہلے پتھری ۴۸۰۰ قبل مسیح میں مصری ممیوں میں دیکھی گئی اور ہیپوکریٹ نے بھی پتھری کے آپریشن کا ذکر کیا ہے۔ عموماً ۲ سے ۳ فیصد لوگوں میں پتھریاں بنتی ہیں ۔ ۱۹۸۰ء کے بعد سے جدید علاج کے باعث گردے کی پتھریوں کی وجہ سے گردے کم خراب ہوتے ہیں۔ دنیا میں مختلف ممالک ایسے ہیں جن میں پتھری کی بیماری زیادہ ہے۔ پاکستان بھی دنیا کی اس سٹون بیلٹ میں شامل ہے جہاں یہ مرض زیادہ پایا جاتا ہے۔ پاکستان میں خاص طور پر سرائیکی بیلٹ میں واقع علاقوں میں پتھریاں زیادہ بنتی ہیں۔ ان میں بہاولپور، بہاول نگر، ڈی جی خان، میانوالی، چکوال، ملتان کے علاقے شامل ہیں۔ پانی کی کمی اور گرمی کا زیادہ ہونا اس...
All Subject Question Answers And MCQs Will Be Provided And In Addition To The Repeated Questions Appearing In The Jobs Test Will Be Provided Along With The Answer And Will Provide Information About Pakistan And Also About The Whole World. Read It Yourself And Share It With Your Friends. The Best Knowledge Website.